BOOK SHAHADAT part 2

BOOK SHAHADAT Part2

                 FREE Download

٭ثروت جمال اصمعی پر قاتلانہ حملہ کی سازش ، رفیق افغان کے شاطرانہ دماغ کی ایک چال٭محمد کامل عرف گپی کی ہلاکت٭حکیم سید نصیر الدین اور زہیر مصطفی سیدکے درمیان فیق افغان کے موضوع پر نشست ٭۹۱ مارچ ۷۹ءحکیم سید نصیر الدین کےفلیٹ پر سعدیہ انجم اور ثروت جمال اصمعی کی ملاقات٭

Sarwat jamal asmai ۰۱ جون ۷۹ء ثروت جمال اصمعی کا رفیق افغان کے نام خط ٭رفیق افغان کا جوابی خطثروت جمال اصمعی کے نام٭رفیق افغان اور ثریا بانوکی طرف سے استعفیٰ٭ثروت جمال ، سعدیہ انجم ، پروفیسر متین الرحمن مرتضی کی رفیق افغان کے کرتوتوں کی پردہ پوشی٭۰۲ جولائی ۷۹ءکو بیگم صلاح الدین شہید کا بھانجا وقار اپنی مسز کے ساتھحکیم سید نصیر الدین کے گھر آیا٭۵۲ اگست ۷۹ءکی رات ایک بجے حکیم سید نصیر الدین کے گھر تکبیر کے مدیرمنتظم محمود احمد خان کا فون٭خالد آذر نے کئی بار رفیق افغان سے ملنے اور ثریا کے موضوع پر بات٭محمد صلاح الدین کے بھانجے محمد اعظم کا بحیثیت مینیجر تقرر٭چیف آف آرمی اسٹاف جہانگیر کرامت اور سابق جنرل حمید گل کے نام ثریا بانو کا خط٭شاہدہ کی ثریا بانو کے گھر آمد ثریا بانو کو مجبور کیا کہ وہ رفیق افغان سے اپنی لاتعلقی کا خط لکھے ٭محمداعظم نے لندن کا ویزہ حاصل کرنے کے لیے تکبیرکے وسائل کا بھرپور استعمال٭سید فیض الرحمن ، وقار ،

Picture112 ناصرمحمود، رفعت سعید ، فاروق عادل کی رفیق افغان کے حق میںمہم ٭محمد صلاح الدین قتل کیس پر۳ دسمبر ۸۹ءکو روزنامہ نوائے وقت میںاطہر عباس کا کالم٭ادریس بختیار، اے ایچ خانزادہ ، ضرار خان اور ڈرائیور امجد پرویز چار عینی شاہد؟٭امت نے تکبیر کے رپورٹر محمد طاہر پر ذاتی رنجش کا الزام عائد کیا وہ رفیق افغان کا تقر ر کیا ہوا تھا٭سعدیہ انجم پر ہر طرف سے دباﺅ وہ رفیق افغان سے صلح کرلیں ٭۴ جنوری ۹۹ءثروت جمال اصمعی کے گھر تکبیر کے رپورٹرز اور دیگر کارکنان جمع ٭خاموش فون کرکے حراساں کرنا اور فون ٹیپ کرنا خود رفیق افغان کا ایک خاص حربہ ٭ایم کیو ایم کے حلقوں کی طرف سے سعدیہ انجم کی حمایت٭۷۱

Wali khan Anp جنوری ۹۹ءکو نوائے وقت میں گورنر سندھ لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین الدین حید ر کا بیان٭سعدیہ انجم نے رفیق افغان کو مشتبہ قرار دینے کے لیے چار سال کا انتظار کیوں کیا؟٭ادریس بختیار، ضرار خان ،ا علاﺅ الدین خانزادہ یہ نام کس نے شامل کیے ؟“ ٭سید اصغر عباس ہاشمی نے تکبیر کے بیورو آفس لاہور میں شکیلہ نامی لڑکی کو قابل اعتراض حالت میں دیکھا٭ثروت جمال اصمعی نے اپنی صوابدیدی اختیار پر اعزازی رپورٹر کے کارڈ جاری کیے ٭” شاید ایک حمام میں سب ننگے ہیں “ سعدیہ انجم نے سوچا٭پروفیسر متین الرحمن مرتضی کے خلاف ایک فحش اسٹوری شائع کی گئی جس کے راوی محمود غزنوی٭وکیل مظاہر صاحب سے دیوان گروپ کی پیشکش پر سعدیہ انجم

نے مشورہ کیا   

For More Details

BOOK SHAHADAT Part 2

Leave a comment